— ساحر داؤدنگری
ایک نور تے جگ اپجیا
سب انسان برابر
نور سے کیوں انسان دور ہے
سب کا پالن ہار نور ہے
نانک گرو کی بانی میں
رحیمن، نور کہانی میں
سمٹا سب سنسار
سارے جن کو پیار
بچن کبیر کے، بابا فرید کے
کہاں چلا تو گیانی
سب میں رب کی وانی
سکھ دھرم کے بانی نے
دکھلائی نور کہانی
ایک نور تے جگ اپجیا
سب کو نور سے آنا ہے
سب کو نور میں جانا ہے
(غیرمطبوعہ)
ساحرؔداؤدنگری ؍